Wednesday 27 January 2021

پھول رکھنے کے لیے طشت جبیں لے آؤ

 پھول رکھنے کے لیے طشتِ جبیں لے آؤ

اپنا چہرہ مِرے ہونٹوں کے قریں لے آؤ

کچھ تو احساس اسیری میں کمی آئے گی

دوست تم اپنی چٹائی بھی یہیں لے آؤ

کھڑکیوں کے لیے تجویز کرانی ہے جگہ

جاؤ، تاریک مکانوں کے مکیں لے آؤ

تم سے خوش بخت کو ایسا کوئی مشکل بھی نہیں

وسوسے بانٹنے والوں سے یقیں لے آؤ

جتنے وافر ہو زمانے کے لیے ڈرتا ہوں

خود کو معیار سے کم پر نہ کہیں لے آؤ


اظہر فراغ

No comments:

Post a Comment