پریت نگر سے پھیری والا میری گلی میں آیا
چُوڑی، لونگ، انگوٹھی، چَھلّے رنگ برنگے لایا
میں نے پوچھا "اور بھی کچھ ہے؟" بولا "میٹھا سپنا
"جس کو لے کر جیون بھر اُس نام کی مالا جپنا
میں نے کہا، کیا مول ہے اِس کا؟ بولا "اک مُسکان
"تن کی لاج بچاؤ اس سے، رکھو من کی آن
سستا سودا دیکھ کے آخر، میں پگلی مُسکائی
جیون بھر کے روگ سمیٹ کے، میں کیسی اِٹھلائی
رہے گا لال گلاب کا سپنا کب تک میرے سنگ
کب تک اس میں باس رہے گی، کب تک اس میں رنگ
سجاد باقر رضوی
Sunday, 24 January 2021
پریت نگر سے پھیری والا میری گلی میں آیا
Labels:
سجاد باقر
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment