چلو مقتول خوابوں کے
دفن کا سلسلہ کر لیں
چلو
آنکھیں قبر کر لیں
بہت ہی رو لیا ہم نے
چلو دامن کو سی لیں اب
چلو بس اب صبر کر لیں
چلو یہ زہر پی لیں اب
چلو سود و زیاں کا
ہر خسارے کا
چلو مہر و وفا کے استعارے کا
ذکر اب چھوڑ ہی ڈالیں
محبت توڑ ہی ڈالیں
محبت توڑ ہی ڈالیں
نامعلوم
No comments:
Post a Comment