Tuesday, 26 January 2021

چلو مقتول خوابوں کے دفن کا سلسلہ کر لیں

 چلو مقتول خوابوں کے

دفن کا سلسلہ کر لیں

چلو

آنکھیں قبر کر لیں

بہت ہی رو لیا ہم نے

چلو دامن کو سی لیں اب

چلو بس اب صبر کر لیں

چلو یہ زہر پی لیں اب

چلو سود و زیاں کا

ہر خسارے کا

چلو مہر و وفا کے استعارے کا

ذکر اب چھوڑ ہی ڈالیں

محبت توڑ ہی ڈالیں

محبت توڑ ہی ڈالیں


نامعلوم

No comments:

Post a Comment