Wednesday 27 January 2021

نیند کی ٹہنی پر سارے خواب کہاں پھلتے ہیں

 نیند کی ٹہنی پر


سارے خواب کہاں پھلتے ہیں

اکثر خواب تو

کچی نیند کی ٹہنی پر ہی مر جاتے ہیں

باقی ماندہ

تعبیروں کے پھانسی گھاٹ

اتر جاتے ہیں

تھوڑے سے جو بچ رہتے ہیں

دنیا کی ناشکری آنکھ میں

تازہ جگنو بھر جاتے ہیں

لیکن دنیا

پیتل پر سونے کا رنگ چڑھاتی دنیا

خوابوں سے گھبرا جاتی ہے

جگنو بیچ کے کھا جاتی ہے


حسین مجروح

No comments:

Post a Comment