اس ہجر دردناک کا مطلب سمجھ گئی
میں دامنوں کے چاک کا، مطلب سمجھ گئی
جب سے میں کھول آئی تعلق کی بیڑیاں
خس کم جہان پاک کا مطلب سمجھ گئی
ذرہ ہوں آفتاب کی خواہش نہیں مجھے
یعنی میں مشتِ خاک کا مطلب سمجھ گئی
لہجے کا زہر خون میں پھیلا جو ایک دن
غیروں سے اتفاق کا مطلب سمجھ گئی
اکسیرِ درد ڈھونڈتے جب تھک گئی تو میں
کرب و بلا کی خاک کا مطلب سمجھ گئی
شبینہ آرا
No comments:
Post a Comment