Tuesday 26 January 2021

کیا تم بھی شام کی دہلیز پر آس کا دیپ جلاتے ہو

 کیا تم بھی

شام کی دہلیز پر آس کا دیپ جلاتے ہو

اور کسی برگِ آوارہ کی آہٹ پر

دروازے کی جانب جاتے ہو، کیا تم بھی؟

درد چھپانے کی کوشش کرتے کرتے

اکثر تھک سے جاتے ہو

اور بِن کارن مسکاتے ہو، کیا تم بھی؟

نیند سے پہلے پلکوں پر

ڈھیروں خواب سجاتے ہو

یا پھر بے خواب جزیروں میں

روتے روتے سو جاتے ہو، کیا تم بھی؟


نامعلوم

No comments:

Post a Comment