Sunday, 31 January 2021

نئی ہوا میں کوئی رنگ کائنات میں گم

 نئی ہوا میں کوئی رنگ کائنات میں گم

ہوا ہے سارا زمانہ تصنعات میں گم

گلے کا ہار کہیں بن نہ جائے محرومی

نہ ہونا بھول کے حسن تکلفات میں گم

کسی بھی شخص پہ اس کو ترس نہیں آتا 

امیر شہر ہوا ہے یہ کن صفات میں گم

کہیں بھی راہ نما اب نظر نہیں آتا 

میں کیا بتاؤں کہ ہوں کون سی جہات میں گم 

حصول علم مرا مدعا ہے اے ابرار

اسی لیے ہوں کتابوں میں اور لغات میں گم 


ابرار کرتپوری

No comments:

Post a Comment