Monday 25 January 2021

بلائیں پردۂ سیمی پہ جلوہ گر ہوں گی

 بلائیں پردۂ سیمی پہ جلوہ گر ہوں گی

نئی کہانی کی بنیادیں خوف پر ہوں گی

ہم ان میں بیٹھ کے گھومیں گے کائناتوں میں

نئی سواریاں کرنوں سے تیز تر ہوں گی

نظامِ دہر مشینوں کے ہاتھ میں ہو گا

جدید دور کی تہذیبیں بے بشر ہوں گی

چھڑی تو پھر نہ رکے گی حیاتیاتی جنگ

ہماری زندگیاں خوف میں بسر ہوں گی

اور اب تو چاند پہ آباد کاری ہونے لگی

چمکتی وادیاں انساں کا مستقر ہوں گی


شاہد ماکلی

No comments:

Post a Comment