Saturday, 23 January 2021

کوبکو چل رہی ہے پروائی

 کُوبکُو چل رہی ہے پروائی

دل ہُوا قُرب کا تمنائی

شب کے پچھلے پہر میں آخرِکار

ٹوٹ کر مجھ کو تیری یاد آئی

کس نے دیکھا ہجوم بڑھتا ہوا

کس نے دیکھی ہے صرف تنہائی

کب مِرا دل کھِلا کنول کی طرح

کب ہوئی جھیل سے شناسائی


حسین امجد

No comments:

Post a Comment