ان کا آنے کو دل نہیں کرتا
اپنا جانے کو دل نہیں کرتا
ہم نے کھایا ہے یار سے دھوکہ
کچھ بھی کھانے کو دل نہیں کرتا
ایسا اس خاکداں میں کیا ہے کہ
یاں سے جانے کو دل نہیں کرتا
میرا اُڑنے کو چاہتا ہے جی
دانہ کھانے کو دل نہیں کرتا
اتنا حالات نے رُلایا ہے
مُسکرانے کو دل نہیں کرتا
حاوی مومن آبادی
No comments:
Post a Comment