Thursday, 25 February 2021

ان کا آنے کو دل نہیں کرتا

 ان کا آنے کو دل نہیں کرتا

اپنا جانے کو دل نہیں کرتا

ہم نے کھایا ہے یار سے دھوکہ

کچھ بھی کھانے کو دل نہیں کرتا

ایسا اس خاکداں میں کیا ہے کہ

یاں سے جانے کو دل نہیں کرتا

میرا اُڑنے کو چاہتا ہے جی

دانہ کھانے کو دل نہیں کرتا

اتنا حالات نے رُلایا ہے 

مُسکرانے کو دل نہیں کرتا


حاوی مومن آبادی

No comments:

Post a Comment