Sunday 28 March 2021

کوئی خواب تھا بڑا خوش قبا

دیر سے کھُلنے والا راز


 کوئی خواب تھا بڑا خوش قبا

جسے اوڑھ کر میں پڑا رہا

وہ جو خواب تھا اسی میں کہیں

تھا چھُپا ہوا کوئی جھُوٹ بھی اسی خواب کا

میری چشمِ بند پہ راز یہ بڑی دیر بعد کہیں کھُلا

یہ جو عرصہ تھا مِری عمر کا کسی جھُوٹ ہی میں گُزر گیا


جاوید شاہین

No comments:

Post a Comment