Sunday 28 March 2021

چوٹ پر چوٹ کھا رہا ہوں میں

چوٹ پر چوٹ کھا رہا ہوں میں

عادتاً مسکرا رہا ہوں میں

اس کے اوپر تو کچھ اثر ہی نہیں

اپنا دل کیوں جلا رہا ہوں میں

آج تنہائی میں جو بیٹھے ہو

کیا تمہیں یاد آ رہا ہوں میں

کون آئے گا مجھ سے ملنے کو

اپنا گھر کیوں سجا رہا ہوں میں

آج جی بھر کے دیکھ لو مجھ کو

اب بہت دور جا رہا ہوں میں

اب مجھے پیٹ ان سے بھرنا ہے

یہ جو خنجر بنا رہا ہوں میں

کل کوئی اس کو بھی نہ چھوڑے گا

یہ جو پودا لگا رہا ہوں میں


سلیم امروہوی

No comments:

Post a Comment