Monday, 29 March 2021

خواب سارے دل کے بنجر ہو گئے

 خواب سارے دل کے بنجر ہو گئے

جو تھے اپنے وہ ستمگر ہو گئے

پہلے پہلے موت نے بزدل کیا

بعد ازاں ہم بھی بہادر ہو گئے

خال و خد پہچان میں جب آ گئے

آپ ہم اپنے مصوّر ہو گئے

تُو نومبر میں ملا تھا اس لیے

سب مہینے ہی نومبر ہو گئے

ایک پارس پتھروں میں جو ملا

ہم مقدر کے سکندر ہو گئے


نازش غفار

No comments:

Post a Comment