Saturday 27 March 2021

تاریک رہگزاروں پہ چلنا پڑا مجھے

 تاریک رہگزاروں پہ چلنا پڑا مجھے

بن کے چراغ آپ ہی جلنا بڑا مجھے

جب رات کھا گئی مہ و انجم کی روشنی

سورج کو ساتھ لے کے نکلنا پڑا مجھے

چہرے پہ میرے یوں ہی نہیں آب آ گیا

سونے کی طرح بھٹی میں جلنا بڑا مجھے

مظلوم کو بچانے جب آیا نہیں کوئی

تلوار لے کے خود ہی نکلنا پڑا مجھے

مٹی کی طرح کوزہ گر کے ہاتھ میں تھا میں

مرضی سے اس کی چاک میں ڈھلنا پڑا مجھے

خنجر لگانے والا تھا وہ پیٹھ پر مِری

یہ جان پینترا ہی بدلنا پڑا مجھے


حکم چند کوٹھاری

No comments:

Post a Comment