Sunday, 28 March 2021

گھونسلہ بھی گرا ہے پیڑ کے ساتھ

ملتان میں گرائے گئے آم کے درختوں کا نوحہ


 گھونسلہ بھی گرا ہے پیڑ کے ساتھ

اک پرندہ پڑا ہے پیڑ کے ساتھ

کچھ مناجات ہیں پرندے کی

پھول کیا کیا گرا ہے پیڑ کے ساتھ

خوشبو کلیوں کی رنگ پھولوں کا

خاک میں مل گیا ہے پیڑ کے ساتھ

ساتھ پتوں کے کٹ گئیں شاخیں

اور سایہ کٹا ہے پیڑ کے ساتھ

نقش تھا نام جس پہ دونوں کا

وہ تنا بھی پڑا ہے پیڑ کے ساتھ

دن وہ بچپن کے اور جوانی کے

وقت کیا کیا کٹا ہے پیڑ کے ساتھ

دل لگا تم سے یا کتابوں سے

یا لگا تو لگا ہے پیڑ کے ساتھ

کل تلک کیا ہوا تھی پیڑ کے ساتھ

آج یہ کیا ہوا ہے پیڑ کے ساتھ

اک دِیا جل رہا ہے سینے میں

اک دِیا رکھ دیا ہے پیڑ کے ساتھ


آغا علی مزمل

No comments:

Post a Comment