ختم کب ہو گا سفر مرنے کے بعد
اور ہو گا تیز تر مرنے کے بعد
وہ سمجھنا بھی سمجھنا کیا ہوا
لوگ سمجھیں گے مگر مرنے کے بعد
لاکھ دنیا میں ہو کوئی لکھ پتی
سب کا حاصل ہے صفر مرنے کے بعد
ایک ہی میدان میں لیٹے ہیں سب
کیا گدا، کیا تاجور مرنے کے بعد
کس قدر بے چارگی میں ہیں پڑے
کیسے کیسے چارہ گر مرنے کے بعد
دوستوں میں منقسم ہو جائیں گے
کور چشم اور دیدہ ور مرنے کے بعد
خالد اقبال تائب
No comments:
Post a Comment