اندھیرا تم کو اگر ستائے تو لوٹ آنا
تمہارے رستے میں رات آئے تو لوٹ آنا
میں جانتی ہوں کہ دھوپ کا یہ سفر نہ ہو گا
جو سایہ دیوار کا جلائے تو لوٹ آنا
مِری وفاؤں کو تم جو ٹھُکرا کے جا رہے ہو
تمہیں اگر کوئی چھوڑ جائے تو لوٹ آنا
کبھی نہ جیتو گے تم اکیلے میں کوئی بازی
یہ دل اگر کوئی مات کھائے تو لوٹ آنا
مجھ خبر ہے زمانہ کتنا ہے تلخ عظمٰی
اسے کہو کوئی غم اٹھائے، تو لوٹ آنا
عظمٰی شاہ
No comments:
Post a Comment