پہلے مجھ پر بہت فدا ہونا
اس کی چاہت کا پھر فنا ہونا
کس سہولت سے زندگی کاٹی
مجھ کو آیا نہ پارسا ہونا
خود کو محرومِ روشنی رکھ کر
کتنا مشکل ہے اک دِیا ہونا
یہ بھی بخیے ادھیڑ دیتی ہے
اس کو ہلکا نہ لے ہوا ہونا
آگہی وقت کی ضرورت ہے
پر اذیت ہے آشنا ہونا
میری ترتیب سے رہی نالاں
زیست کو آ گیا خفا ہونا
اس کے جیون میں آ گیا کوئی
کھا گیا مجھ کو دوسرا ہونا
انعمتا علی
No comments:
Post a Comment