جب ملاقات کرنا پڑتی ہے
تب ہمیں رات کرنا پڑتی ہے
آپ جیسوں کے پاس آنکھیں ہیں
ہمیں تو بات، کرنا پڑتی ہے
وہ محبت ہوئی تھی اس کے ساتھ
جو تِرے ساتھ کرنا پڑتی ہے
اس کو گھر سے نکالنے کے لیے
رب کو برسات کرنا پڑتی ہے
کسی سے پھر کبھی نہ ملنا ہو تو
اک ملاقات کرنا پڑتی ہے
شہباز مہتر
No comments:
Post a Comment