ان کے بغیر دل کی تسلی ملی نہیں
دل کا معاملہ ہے کوئی دل لگی نہیں
وعدے کے ساتھ توڑ دیا جس نے میرا دل
اس بے وفا کی یاد ابھی تک گئی نہیں
وہ چل دئیے یہ کہہ کے کہ آئیں گے خواب میں
بس اس خوشی میں آنکھ بھی میری لگی نہیں
وہ سامنے تھا اور میں خاموش ہی رہی
لب اس کے سامنے میں کبھی کھولتی نہیں
بے چین دل ہے اب اسے بہلائیں کس طرح
تیرے بغیر جینا کوئی زندگی نہیں
انجم اسی کا رہتا جو میرے وجود سے
چہرے پہ اس کے آتی اگر بے رخی نہیں
رضوانہ انجم
No comments:
Post a Comment