Wednesday 30 June 2021

ان کے بغیر دل کی تسلی ملی نہیں

 ان کے بغیر دل کی تسلی ملی نہیں

دل کا معاملہ ہے کوئی دل لگی نہیں

وعدے کے ساتھ توڑ دیا جس نے میرا دل

اس بے وفا کی یاد ابھی تک گئی نہیں

وہ چل دئیے یہ کہہ کے کہ آئیں گے خواب میں

بس اس خوشی میں آنکھ بھی میری لگی نہیں

وہ سامنے تھا اور میں خاموش ہی رہی

لب اس کے سامنے میں کبھی کھولتی نہیں

بے چین دل ہے اب اسے بہلائیں کس طرح

تیرے بغیر جینا کوئی زندگی نہیں

انجم اسی کا رہتا جو میرے وجود سے

چہرے پہ اس کے آتی اگر بے رخی نہیں


رضوانہ انجم

No comments:

Post a Comment