Tuesday, 29 June 2021

وہ کہتا تھا میں جب بھی دور ہو جاؤں

 وہ کہتا تھا


وہ کہتا تھا میں جب بھی دور ہو جاؤں

میں جب بھی الوداع کہہ دوں

تم پیچھے ہی کھڑی رہنا

اسی قاتل نگاہی سے

تیری مُسکان کے صدقے

مجھے پتھر کا کر دینا

مگر یارو! وہ جب بچھڑا

میں اس کو روک نہ پائی

پھر اک قاتل نگاہی نے

مجھے پتھر بنا ڈالا


راحیلہ بیگ چغتائی

No comments:

Post a Comment