وہ کہتا تھا
وہ کہتا تھا میں جب بھی دور ہو جاؤں
میں جب بھی الوداع کہہ دوں
تم پیچھے ہی کھڑی رہنا
اسی قاتل نگاہی سے
تیری مُسکان کے صدقے
مجھے پتھر کا کر دینا
مگر یارو! وہ جب بچھڑا
میں اس کو روک نہ پائی
پھر اک قاتل نگاہی نے
مجھے پتھر بنا ڈالا
راحیلہ بیگ چغتائی
No comments:
Post a Comment