بارش کا ایک گیت
جیون مایا ہریالی میں
تم جوت جگاتی آئی ہو
تم چاند چکوری چاند بنو
تم پھُولن پھُول پھُلار بنو
تم درپن چھایا گیان بنو
تم رات جگاتی پیار بنو
تم رُوپ چمن سنسار بنو
جب بارش موتی لُٹتے ہیں
جب مٹی سوندھی کھلتی ہے
تب ہیریں سوانگ رچاتی ہیں
تب رانجھے ڈھول بجاتے ہیں
تب عاشق گیت سجاتے ہیں
جب مُٹیاریں بدن چُراتی ہیں
جب نینن نین ملاتی ہیں
کھیتوں اور گلیاروں میں
پریت کی لپٹیں اُٹھتی ہیں
تن جلتے ہیں من جلتے ہیں
گیتوں کی ترنگیں اُٹھتی ہیں
سُر تال صراحی چلتی ہے
آنکھوں کی مدرا ڈھلتی ہے
تم آس ادھوری توڑ نہ دینا
بیچ اندھیارے چھوڑ نہ دینا
فیاض رفعت
No comments:
Post a Comment