سفید چیز بهی ان کو سیاه لگتی ہے
عجب ہیں جن کو محبت گناہ لگتی ہے
سنو ہر ایک شکستہ بدن سے مت کھیلو
کسی کسی کی بڑی سخت آہ لگتی ہے
کسی کا رونا بھی لگتا ہے قہقہہ تم کو
کسی کی آہ بھی اب تم کو واہ لگتی ہے
کبھی کبھی تو ہمیں اپنے دل کی دھڑکن بھی
ہر اک محاذ پہ ہاری سپاہ لگتی ہے
وہ دکھ بھی دل میں ہیں جن کو کوئی نہیں رکھتا
یہ جھونپڑی انہیں جائے پناہ لگتی ہے
صغیر صفی
No comments:
Post a Comment