Monday 28 June 2021

جب بھی تم کو سوچا ہے

 جب بھی تم کو سوچا ہے

سارا منظر بدلا ہے

جاتے جاتے یہ کس نے

نام پوَن پر لکھا ہے

انگاروں کے موسم میں

جسموں کا سا میلہ ہے

میری بستی میں آ کر

پاگل دریا ٹھہرا ہے

خوشیاں ہیں مہمان مِری

غم میرا ہمسایا ہے


فاروق نازکی

No comments:

Post a Comment