تجھ سے وابستہ زندگی مجھ میں
ایک ہاری ہوئی خودی مجھ میں
تیری آواز سن کے جاگ اٹھی
ایک روٹھی ہوئی خوشی مجھ میں
شوخ چنچل ہے شب کی تنہائی
تُو نے بھر دی ہے روشنی مجھ میں
روح تجھ سے کلام کرتی ہے
سانس لیتی ہے دلکشی مجھ میں
فاصلے سارے مٹتے جاتے ہیں
رقص کرتی ہے بے خودی مجھ میں
رات کیا تجھ کو خواب میں دیکھا
صبح تعبیر ہنس پڑی مجھ میں
ثمینہ یاسمین
No comments:
Post a Comment