Tuesday, 29 June 2021

بابا آپ کے کھیس کی بکل میں رہتی تھی

 بابا آپ کے کھیس کی بُکل


بابا! آپ کے کھیس کی بُکل میں رہتی تھی

چھوٹی سی معصوم کہانی

جس میں تھی پریوں کی رانی

ایک سنہرہ محل تھا جس میں

سرخ گلابوں کے بستر پر

رانی میٹھی نیندیں سوتی

چار کنیزیں پنکھا جھلتیں

اونچے لمبے حبشی محل کا پہرہ دیتے

بابا! آپ کے تکیے میں تھی آپ کی خوشبو

جس میں اپنی ناک گھسائے

ننھی سی پریوں کی رانی

خواب نگر کے باغیچوں میں گھُوما کرتی

ست رنگی تتلی کے پیچھے دوڑا کرتی

بابا! آپ کی چھاتی کی شاہی مسند پر

اس نے بیٹھ کے حکم چلائے

اس کے راج میں شیر اور بکری

ایک ہی گھاٹ پہ پانی پیتے

ہر سُو چین کی بنسی بجتی

بابا! اب وہ کھیس نہ تکیہ

اب وہ اونچا تخت نہ رانی

چین کی بنسی کیسے باجے؟


حمیدہ شاہین

No comments:

Post a Comment