محبت کے عشرت کدے میں
تمہارے غم کو کسی اور نے چھُوا
اور اپنی موت آپ مر گیا
موت بھی ایسی جس کا ماتم
منانا بھی واجب نہ ہوا
محبت اپنی کوکھ میں ایسے غم چھپائے ہی رکھتی ہے
رتجگے، آنسو بھری آنکھیں اور ہنستے ہونٹ
یہ تو محبت کی سوغاتیں ہیں
محبت کر بیٹھے ہیں
اب یہ سوغاتیں لیے دل کا رونا کیسا؟
محبت میں آنکھ کا تڑپنا کیسا؟
یہاں تو غم اپنی موت آپ مر جاتے ہیں
یہ محبت ہے پیارے
وصل کی طلب سے کہیں پرے
صرف آواز کی کھنک ہی مُردہ تن میں جاں پھونک ڈالے
بشریٰ ایوب خان
No comments:
Post a Comment