جس طرح سے پینٹ کی ہے میں نے یہ ویسی نہیں
زندگی دراصل اپنی اصل میں اچھی نہیں
وہ دِیا ہوتے ہوئے بھی روشنی کیسے کرے
جس کے شانے پر تمہارے ہاتھ کی تھپکی نہیں
فون نمبر بھی لیا ہے اس کا، اور تصویر بھی
بات بھی جاری ہے تب سے آنکھ بھی جھپکی نہیں
اتنی سی یکسانیت تو ہے ناں میرے، اس کے بیچ
میں کبھی روتا نہیں ہوں اور وہ ہنستی نہیں
جانتا ہوں اس لڑائی کا سبب پھر کون ہے
جب ہمارے بیچ کوئی دوسری لڑکی نہیں
کیا سدا یونہی چلے گا یہ نظامِ کائنات
کیا تمہارے سامنے کوئی بھی شے مخفی نہیں
بہنام احمد
No comments:
Post a Comment