Tuesday 29 June 2021

جس طرح سے پینٹ کی ہے میں نے یہ ویسی نہیں

 جس طرح سے پینٹ کی ہے میں نے یہ ویسی نہیں

زندگی دراصل اپنی اصل میں اچھی نہیں

وہ دِیا ہوتے ہوئے بھی روشنی کیسے کرے

جس کے شانے پر تمہارے ہاتھ کی تھپکی نہیں

فون نمبر بھی لیا ہے اس کا، اور تصویر بھی

بات بھی جاری ہے تب سے آنکھ بھی جھپکی نہیں

اتنی سی یکسانیت تو ہے ناں میرے، اس کے بیچ

میں کبھی روتا نہیں ہوں اور وہ ہنستی نہیں

جانتا ہوں اس لڑائی کا سبب پھر کون ہے

جب ہمارے بیچ کوئی دوسری لڑکی نہیں

کیا سدا یونہی چلے گا یہ نظامِ کائنات

کیا تمہارے سامنے کوئی بھی شے مخفی نہیں


بہنام احمد

No comments:

Post a Comment