اب نہ آئے گا دلربا پیارے
حرفِ بیکار ہے صدا پیارے
تُو ہے خورشید اک نئے دن کا
میں فقط شب کا ہوں دِیا پیارے
درد پہلے بھی یہ سنائے ہیں
اور لایا ہے کچھ نیا پیارے؟
میں تِرا نرم مخملی بستر
تُو مِرے چین کی دعا پیارے
آخری سِین ہوں کہانی کا
اب نہ دینا مجھے صدا پیارے
اویس علی
No comments:
Post a Comment