درونِ دل کسی کچے مکان کا نقشہ
ہے میرے واسطے سارے جہان کا نقشہ
میں داستان سے دیوی نکال لایا ہوں
لو، اب بناتے رہو داستان کا نقشہ
ہمیں لگا تھا کہ ہم دل بنا رہے ہیں تِرا
مگر بنا تو کٹیلی چٹان کا نقشہ
یہ اور بات کہ تجھ تک پہنچ نہیں پائے
وگرنہ پاس تھا سارے جہان کا نقشہ
حسیب الحسن
No comments:
Post a Comment