Monday, 28 June 2021

محبت صرف قبانی کا خیال نہیں

 محبت ایسی ہوتی ہے


محبت صرف قبانی کا خیال نہیں

نہ ہی اسے کسی لونگ ڈرائیو میں محسوس کیا جا سکتا ہے

یہ کسی صوفی کا کوئی روحانی ادراک بھی نہیں

جسے اکیلے بیٹھ کر تنہائی کے حوالے کر دیا جائے

یہ صرف وارث شاہ کا کوئی قصہ بھی نہیں ہوتی

اسے سرد راتوں میں آگ کے الاؤ کے پاس بیٹھ کر

لوگوں میں کہانی کی صورت بانٹا بھی نہیں جاتا

اسے کسی رومان پرور عاشق مزاج شاعر کے

حوالے بھی نہیں کرتے

اس میں کبھی میر کی طرح صرف ہونٹوں پر نہیں مرتے

اسے صرف کیٹس کے رونے میں رویا بھی نہیں جاتا

اسے ساغر کے بادے میں صرف  کھویا بھی نہیں جاتا

یہ محبوب کے عارض و رخسار کی نمائش بھی

نہیں ہوتی

اسے صرف فراز کے لفظوں سے دکھایا بھی نہیں جاتا

اسے کب دوستوں یاروں میں جتاتے ہیں

لفظوں سے محبت کو کیوں عورت بناتے ہیں

محبت احد کا صیغہ ہے یہ واحد کا مطلب ہے

یہ خاموش کرتی ہے، سر کو جھکاتی ہے

یہ تعریف  کی تسبیح دل میں کرتی ہے

یہ عارض و رخسار کی باتیں لوگوں سے نہیں کرتی

اسے آنکھوں میں گہر کی طرح محفوظ کرتے ہیں

اسے سیپوں کی طرح دل کے نہاں خانے میں سجاتے ہیں

اس کی اک روح سے تکریم کرتے ہیں

اسے خود میں رکھتے ہیں

کسی شاعر کے لفظوں کے حوالے بھی نہیں کرتے

یہ عارض و رخسار سے اوپر کی بات ہے

یہ خدا کی ذات کا خاصہ ہے 

محبت وہ بھی کرتا ہے

محبت معراج دیتی ہے

محبت کو لفظوں کے حوالے کر نہیں سکتے

اسے بس خود میں رکھتے ہیں


راحیلہ بیگ چغتائی

No comments:

Post a Comment