نجات
ذہن اک آتش فشاں ہے
جس میں منظر اور نغمے کا
باتوں کا، یادوں کا
ایسا لاوا ہے
جس کی کوئی شکل نہیں
لیکن
جس دن
اس میں ہلچل ہو گی
باتیں منظر کھا جائیں گی
یادیں
آگ کی کشتی ہو گی
شعلے نقش مٹاتے جائیں گے
پھر آواز میں جادو ہو گا
اور لاوے میں
بہتے بہتے
سب دیواریں گر جائیں گی
تنہائی تنہا نہ رہے گی
شائستہ یوسف
No comments:
Post a Comment