Monday 28 June 2021

ذہن اک آتش فشاں ہے

 نجات


ذہن اک آتش فشاں ہے

جس میں منظر اور نغمے کا

باتوں کا، یادوں کا

ایسا لاوا ہے

جس کی کوئی شکل نہیں

لیکن

جس دن

اس میں ہلچل ہو گی

باتیں منظر کھا جائیں گی

یادیں

آگ کی کشتی ہو گی

شعلے نقش مٹاتے جائیں گے

پھر آواز میں جادو ہو گا

اور لاوے میں

بہتے بہتے

سب دیواریں گر جائیں گی

تنہائی تنہا نہ رہے گی


شائستہ یوسف

No comments:

Post a Comment