Monday, 28 June 2021

گھما پھرا کے ہماری نظر وہیں آتی

 گھما پھرا کے ہماری نظر وہیں آتی

ہر آسمان گزرنے پہ پھر زمیں آتی

نماز نیند سے بہتر ہے پر مِرے مالک

تِرے وہ لوگ جنہیں نیند ہی نہیں آتی؟

ہماری پُشت پہ لادے ہوئے گُناہوں سے

عجب تناؤ میں تیری طرف جبیں آتی

ہماری گُونج لپیٹی تھی ان پہاڑوں نے

تمہاری یاد پلٹتے ہوئے یہیں آتی

یہ ہل کے بیل مسافت نہیں گِنا کرتے

ہمارے کاج میں فُرصت کبھی نہیں آتی

ہم اپنی ذات کے اندر چلے گئے راشد

تمہارے قُرب کی مستی بھی اب کہیں آتی


راشد امام

No comments:

Post a Comment