Monday, 28 June 2021

لمحہ لمحہ ساتھ رہیں گے میں اور تم

لمحہ لمحہ ساتھ رہیں گے میں اور تم

بن کر تازہ پھول کھلیں گے میں اور تم

جس جنگل میں قرب تماشے کرتا ہے

اس جنگل میں ساتھ چلیں گے میں اور تم

ہم دونوں کی آنکھیں چھم چھم برسیں گی

اپنے اپنے جام بھریں گے میں اور تم

ہاں، اک بات بتاؤ کون سمیٹے گا؟

ہجر میں ٹوٹ کے جب بکھریں گے میں اور تم

اک دُوجے کو جان بلائیں گے زاہد

اک دُوجے کا نام نہ لیں گے میں اور تم


زاہد شمسی

No comments:

Post a Comment