لمحہ لمحہ ساتھ رہیں گے میں اور تم
بن کر تازہ پھول کھلیں گے میں اور تم
جس جنگل میں قرب تماشے کرتا ہے
اس جنگل میں ساتھ چلیں گے میں اور تم
ہم دونوں کی آنکھیں چھم چھم برسیں گی
اپنے اپنے جام بھریں گے میں اور تم
ہاں، اک بات بتاؤ کون سمیٹے گا؟
ہجر میں ٹوٹ کے جب بکھریں گے میں اور تم
اک دُوجے کو جان بلائیں گے زاہد
اک دُوجے کا نام نہ لیں گے میں اور تم
زاہد شمسی
No comments:
Post a Comment