Tuesday, 25 January 2022

ہر شے میں نظر آتا ہے جب روپ تمہارا

عارفانہ کلام حمدیہ کلام


ہر شے میں نظر آتا ہے جب روپ تمہارا

آنکھوں کی طلب کیوں ہے تیرا ایک نظارا

قربان میں تیرے نام پہ، ہو ایک اشارہ

یہ جان ہے کیا چیز تو ہے جان سے پیارا

اس درجہ تیری یاد میں طاقت میرے مولا

طوفاں میں گھری کشتی کو مل جائے کنارا

ہر درد کا درماں اسے ہوتا ہے میسر

جب یاد تجھے کرتا ہے کوئی درد کا مارا

ٹھکرایا کسی نے تو تُو نے مجھے سنبھالا

اس سنگ صفت دور میں تو میرا سہارا


نعیم قیصر

No comments:

Post a Comment