Sunday, 23 January 2022

سب کے ہونٹوں پہ یہ مرنے کی دعائیں کیسی

 سب کے ہونٹوں پہ یہ مرنے کی دعائیں کیسی

چارہ گر! تُو نے ہمیں دی ہیں دوائیں کیسی

ایک ہی پل میں بدلتے ہیں مناظر کیا کیا

ہم تِری آنکھیں بنائیں تو بنائیں کیسی

شرم میں ڈوبے ہوئے لوگوں سے شکوہ کیسا

آپ ہی بجھتے چراغوں کو ہوائیں کیسی

میکشی چھوڑ دو جب بھول چکے ہو اس کو

اب شفا مل ہی گئی ہے تو دوائیں کیسی

ایسے حالات میں ہنسنے کی تمنا کس کو

ایسے ماحول میں جینے کی دعائیں کیسی

اندھے لوگوں کو سنا دیتے ہیں اس کا چہرہ

آپ کے لوگ بھی دیتے ہیں سزائیں کیسی

ہنستے گاتے بھی اداسی نہیں چھوڑی میں نے

چھوڑ دیتی ہیں جو بچوں کو وہ مائیں کیسی


بال موہن پانڈے

No comments:

Post a Comment