Sunday, 23 January 2022

سسکیوں کی صفائی دیتا ہوں

سسکیوں کی صفائی دیتا ہوں

میں جو ہنستا دکھائی دیتا ہوں

ویسے ہوتا نہیں محبت میں

تم کہو تو رہائی دیتا ہوں

میں ہوں بیتے سمے کا پچھتاوا

بعد میں بھی سنائی دیتا ہوں

تم کو جو شوق ہے محبت کا

آگ تم کو پرائی دیتا ہوں

ویسے مشکل ہے مجھ تلک آنا

تم کو خود تک رسائی دیتا ہوں

چہچہاہٹ سے جی بہلتا ہے

جنگلوں میں دہائی دیتا ہوں

مجھ کو لا دو وہ بچپنا انصر

عمر بھر کی کمائی دیتا ہوں


انصر منیر 


No comments:

Post a Comment