سسکیوں کی صفائی دیتا ہوں
میں جو ہنستا دکھائی دیتا ہوں
ویسے ہوتا نہیں محبت میں
تم کہو تو رہائی دیتا ہوں
میں ہوں بیتے سمے کا پچھتاوا
بعد میں بھی سنائی دیتا ہوں
تم کو جو شوق ہے محبت کا
آگ تم کو پرائی دیتا ہوں
ویسے مشکل ہے مجھ تلک آنا
تم کو خود تک رسائی دیتا ہوں
چہچہاہٹ سے جی بہلتا ہے
جنگلوں میں دہائی دیتا ہوں
مجھ کو لا دو وہ بچپنا انصر
عمر بھر کی کمائی دیتا ہوں
انصر منیر
No comments:
Post a Comment