جو اتنے داغ ملے ہیں تجھے وہ دھو لے گا
تو ایک بار بتا مجھ کو کتنا رو لے گا؟
یہ میرا مسئلہ ہے میں اکیلا رہ گیا ہوں
کہ اُس کا کیا ہے زمانے کے ساتھ ہولے گا
کچھ اس لیے بھی تِرے ساتھ میں نہیں رہتا
تُو میرا خیال نہ رکھے گا مجھ کو رولے گا
ہمارے بعد تجھے چپ بھلی بھلی لگے گی
ہمارے بعد تُو خود سے بھی کچھ نہ بولے گا
پتہ نہیں ہمیں طارق کب اس کے ہاتھ لگیں
پتہ نہیں کہ وہ کس دن دراز کھولے گا
طارق عزیز سلطانی
No comments:
Post a Comment