Saturday, 26 February 2022

دور نظروں سے حسین ان کے نظارے ہو گئے

 دور نظروں سے حسین ان کے نظارے ہو گئے

وہ دوبارہ سے بے چارے پھر کنوارے ہو گئے

حسن والوں سے کبھی پنگا نہیں لینا میاں

جنہوں نے پنگا لیا؛ اللہ کو پیارے ہو گئے

پہلے شادی سے ہماری زندگی تھی پر سکوں

ساڑھیاں شلوار اب گھر میں شرارے ہو گئے

رات کو وہ روز میٹھا شوق سے کھاتے رہے

اب پسند امرت وہ املی کے کٹارے ہو گئے

بچے کم پیدا کرو سرکار یہ کہتی رہی

اک برس میں پیدا ان کے دو ستارے ہو گئے

فیصلہ ہو گا وہی ثابت جو کر دیں گے وکیل

پہلے سے منصف وکیلوں میں اشارے ہو گئے

بچوں کو قرآن اپنے جس نے بھی پڑھوا دیا

اس کو اس دنیا میں جنت کے نظارے ہو گئے

آج کل تعلیم مذہب کی کوئی دیتا نہیں

اس لیے بچے رضی گمراہ ہمارے ہو گئے


رضی امروہوی

No comments:

Post a Comment