Tuesday, 1 February 2022

خدا کا جائے مسکن ہے کہاں

 بہت سے لوگ کہتے ہیں

خدا رہتا ہے آسمانوں کی بلندی پر

بہت سے لوگ کہتے ہیں

خدا رہتا ہے مسجد و محراب و گنبد میں

کبھی تم نے بھی خود سوچا

خدا کا جائے مسکن ہے کہاں؟

زرا سی دیر کو سوچو

کبھی چاروں طرف دیکھو

کسی کی آنکھ سے بہتا ہوا بس ایک قطرۂ آنسو

یا کسی کا غم سے بوجھل ناتوان ایک دل

یا کوئی محروم محبت، سر بہ زانو ایک طرف

بس اگر تم نے کسی کی آنکھ سے

بہتے ہوئے آنسو کا ایک قطرہ

اپنی پوروں پہ گر تھاما

یا کسی محروم محبت کو

اپنے الفت بھرے لفظوں کے پھاہے سے

جینے کا ساماں دے دیا تم نے

بس سمجھ لو یہ

کہ خدا کا گھر یہی دل ہے


زائرہ عابدی

No comments:

Post a Comment