Friday, 4 March 2022

اے دودھ کے دھلے لوگو نفرتوں میں پلے

یومِ محبت


اے دودھ کے دھلے لوگو

نفرتوں میں پلے بڑھے لوگو

مسجدوں کے منبروں کی زینت بنے پارساؤ

چرچ میں عبادت گزار پادریو

مندروں کی حفاظت پہ معمور برہمنو

تمہارے خداؤں نے تو محبت کا درس دیا ہے

قرآن، تورات، گیتا سب محبت کی زبان ہی تو ہیں

پھر تم نے نفرت کہاں سے سیکھی

اے محبت کے دشمنو

تم نے اپنے سب ایام منا لیے

آج میں اپنا دن مناؤں گا

میرا مذہب، میرا دین محبت

میرا قرآن، میری تورات محبت

میری گیتا، میری ذات محبت

میرا ہر دن، ہر رات محبت

پھر بھی لوگو

تم نے اپنے دن بنائے ہیں، منائے ہیں

میں نے اپنا دن بنایا ہے، منایا ہے

میں اپنے دن میں

اپنے خدا کے نام پیامِ محبت لکھوں گا

لکھوں گا؛ میری محبت قبول کر 

عالمی یومِ محبت کا تحفہ قبول کر

اور ہاں

میں یومِ محبت پہ خدا کو پھول بھیجوں گا  

میں خدا سے دل لگاؤں گا 

 میں یومِ محبت مناؤں گا


شہزاد ڈوگر

No comments:

Post a Comment