لمحات کا دکھ
چاند کی روشن سکرین کو تکتے
میں نے دیکھا
گیسولین پر آگ کی چنگاری پڑنے کا سا لمحہ
جس میں تم آن ملے تھے
پہلی بار کا وہ کنکشن
جب دو روحوں کو اپنا آدھا حصہ ملا تھا
اور پہروں سوچ کی الجھن سلجھن بھی یہاں ثبت ہے
کے تجریدی آرٹ کی طرح Kandinsky
جس نے ہماری گول دنیا میں
کئی بلیک ہولز بنا ڈالے تھے
اور ہم آسمان کے دہانے کو چھوتے خیال لے کر
زندگی کرنے لگ گئے تھے
یہ جانے بنا
کہ خوابوں کی جگالی بھی ضروری ہے
اور قطار میں جھکی کمر سے چلتے چلے جانے والے
ہمارے وہ دعوے ہیں
جن کی گردنوں میں سریا فٹ تھا
اور محبت
کیا تم اب بھی اس کا سوچ رہے ہو؟
اس کی عمر تو دوج کے چاند سے بھی کم رہی
عائزہ علی خان
Wassily Kandinsky (Russian painter)
No comments:
Post a Comment