Tuesday, 29 March 2022

کہیں سے ادھڑا کہیں پھٹا سا جیون میرا

 جیون بُنت


کہیں سے اُدھڑا، کہیں پھٹا سا جیون میرا

جیون کے اس ٹاٹ میں، میں نے

مخمل جیسے کچھ خوابوں کے پیوند ٹانکے

من سنجوگ کے مخمل ٹکڑے

جیون ٹاٹ میں

سیتے سیتے عمر بِتائی

سوزن کاری کرتے کرتے

پوریں چھلنی کر بیٹھی ہوں

بینائی بھی کھو بیٹھی ہوں

میری پریت کا تاگہ پریتم

ٹانکا ٹانکا کرتے بھرتے

آخری ٹانکے تک آیا پر

اس سے پہلے گرہ لگاتی

پیوند کو پکا کر پاتی

پریت کا تاگہ

الجھ گیا

اور ٹوٹ گیا

کہیں سے ادھڑا، کہیں پھٹا سا

میرا جیون


عنبرین جمیل خان

No comments:

Post a Comment