Wednesday 30 March 2022

میں نے جو شعر تمہارے لیے لکھے

 وفا


میں نے جو شعر تمہارے لیے لکھے

وہ کبھی کسی اور کو نہیں سنائے

میں نے جو نظر تم پر ڈالی

اس نظر کو ہزار دلکش چہرے ترستے رہے

 میں نے جس جس خواب میں تمہیں دیکھا

وہ خواب لاشعور سے بھی محو نہیں ہونے دئیے

میں نے تمہارے لمس کی خواہش 

اپنی انگلیوں کی پوروں پر زندہ رکھی ہوئی ہے

میں نے اپنے جھوٹے وعدوں کا جال

تمہارے بعد اور کسی پر نہیں پھینکا 


آصف نواز

No comments:

Post a Comment