چائے کے کپ کی تعریف ممکن نہیں
چائے کے کپ کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
تُو بھی چکھ لے اَگر تو کہے ہمنشیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
چائے کے کپ کی تعریف ممکن نہیں
چائے دیکھی تو میں دیکھتا رہ گیا
رنگ، خوشبو، نشہ، تینوں سہ آتشہ
چائے کے دم سے یکجا سب احباب ہیں
چائے پینے کو دِل سب کے بے تاب ہیں
چائے اس نے جو دی تو دوا بن گئی
چائے لب سے لگی تو غذا بن گئی
چائے ان کی بچی تو ادا بن گئی
چائے چھوڑی جو چکھی قضا بن گئی
چائے جیسے کہ مشروبِ خلدِ بریں
صندلیں صندلیں، انگبیں انگبیں
آفریں آفریں، آفریں آفریں
شہزاد قیس
No comments:
Post a Comment