Wednesday 30 March 2022

اس شعلہ خو کی طرح بگڑتا نہیں کوئی

 اس شعلہ خو کی طرح بگڑتا نہیں کوئی 

تیزی سے اتنی آگ پکڑتا نہیں کوئی 

وہ چہرہ تو چمن ہے مگر سانحہ یہ ہے 

اس شاخ لب سے پھول ہی جھڑتا نہیں کوئی 

خود کو بڑھا چڑھا کے بتاتے ہیں یار لوگ 

حالانکہ اس سے فرق تو پڑتا نہیں کوئی 

لوگوں کا کیا ہے آج ملے کل بچھڑ گئے 

غم دو گھڑی بھی مجھ سے بچھڑتا نہیں کوئی 

مجبورئ حیات ہے ورنہ زمین پر 

خوش ہو کے ایڑیاں تو رگڑتا نہیں کوئی 

جس طرح یاد چھوڑ گیا میرے دل میں تو 

اس عمدگی سے لعل بھی جڑتا نہیں کوئی 

کہتے ہیں لوگ دیکھ کے اس حال میں مجھے 

اپنے خلاف جنگ تو لڑتا نہیں کوئی 

روحیؔ تجھے بھی لاگ رہی ہے زمانے سے 

بے وجہ تو کسی سے بگڑتا نہیں کوئی 


روحی کنجاہی

No comments:

Post a Comment