Wednesday, 30 March 2022

آسماں کی رفعتوں سے طرز یاری سیکھ لو

 آسماں کی رفعتوں سے طرز یاری سیکھ لو

سر اٹھا کر چلنے والو خاکساری سیکھ لو

پیش خیمہ ہیں تنزل کا تکبر اور غرور

مرتبہ چاہو تو پہلے انکساری سیکھ لو

خود بدل جائے گا نفرت کی فضاؤں کا مزاج

پیار کی خوشبو لٹاؤ مشکباری سیکھ لو

چن لو قرطاس و قلم یا تیغ کر لو انتخاب

کوئی فن اپناؤ لیکن شاہکاری سیکھ لو

پھر تمہارے پاؤں چھونے خود بلندی آئے گی

سب دلوں پر راج کر کے تاج داری سیکھ لو

عشق کا میدان آساں تو نہیں ہے محترم

عشق کرنا ہی اگر ہے غم شعاری سیکھ لو

جس شجر کی چھاؤں ہو ماجد زمانے کے لئے

کیسے ہوگی اس شجر کی آبیاری سیکھ لو


ماجد دیوبندی

No comments:

Post a Comment