Thursday, 31 March 2022

داغ غم فراق مٹایا نہ جائے گا

داغ غم فراق مٹایا نہ جائے گا

جلتا ہوا چراغ بجھایا نہ جائے گا

انصاف اپنا داور محشر سے ہو تو ہو

قضیہ کسی سے دل کا چکایا نہ جائے گا

روکو نہ چشم شوخ کو میری طرف سے تم

آنکھیں ہیں دل نہیں کہ ملایا نہ جائے گا

ہے دل میں ان کے غیر کی صورت بسی ہوئی

دل میں بھی اب تو ان کو بٹھایا نہ جائے گا

ہے تیری یاد دل میں مِرے نقش کالحجر

دل سے ترا خیال مٹایا نہ جائے گا

ساقی ہے تم کو ملنے کی جس گل کی آرزو

اس سے سر مزار بھی آیا نہ جائے گا


جواہر ناتھ ساقی​

پنڈت جواہر ناتھ کول

No comments:

Post a Comment