عدم قبولیت
عجیب حادثہ ہوا
علیل ماں جو اسپتال میں پڑی
کئی دنوں سے چھٹپٹا رہی تھی
ایکا ایک جیسے سو گئی
تو آسماں کی سمت دیکھ کر یتیم طفل چیخ چیخ اٹھے
خدایا! رحم کر، ہماری کم سنی پہ رحم کر
دعا نے پھڑپھڑائے پر، اڑی جو عرش کی طرف
تو ماں نے آنکھیں کھول دیں
کہا؛ میں رک گئی ہوں، دیکھو، میں
تمہارے پاس ہوں ابھی تلک
تو عرش پر عجیب حادثہ ہوا
نہ جانے کیوں قبولیت کے واسطے اٹھے ہوئے
خدا کے ہاتھ رک گئے
دعا جو پھڑپھڑاتے مضمحل پروں پہ
اونچی اٹھ رہی تھی، جیسے تھک گئی
اٹھی، مگر تھکاوٹوں کے بوجھ سے دبی ہوئی
گری، تو پھر نہ اٹھ سکی
تو فرش پر بھی دوسرا عجیب حادثہ ہوا
جو طفل ہاتھ اٹھائے ماں کی پائنتی کے ساتھ بیٹھے
روتے روتے ہنس رہے تھے، دم بخود سے رہ گئے
کہ ماں کا سانس اکھڑ گیا
وہ مر گئی
بلکتے بچوں کو یتیم کر گئی
دعا فلک سے گر کے ٹوٹے تارے سی بکھر گئی
ستیہ پال آنند
No comments:
Post a Comment