اپنی نسیں کاٹنے سے بہتر ہے
گمان کے ان درختوں کو کاٹا جائے
جن کے سائے میں بیٹھ کر
جنت کے بارے سوچتے
اور تھک کر سو جاتے ہیں
سوچنے والوں کو جب نیند آتی ہے
تو اس کا مطلب ہے کہ وہ خود کو
تسلی دینے میں کامیاب ہو گئے ہیں
کامیابی کی انتہا بے حسی ہے
میں ناکام بننا چاہتا ہوں
کہ ناکامی انسان کو
سوچنے پر مجبور کرتی ہے
نیندیں اڑاتی ہے
جنت کا تعلق خواب سے ہے
اور میں خواب نہیں دیکھتا
یہاں کھلی آنکھوں سے
دنیا کو مکمل دیکھنے کے بعد
میں دوزخ دیکھنا چاہتا ہوں
سب تیار رہو
نسیم خان
No comments:
Post a Comment