تصویروں میں ابر بنایا جا سکتا ہے
اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے
دیکھنے والی آنکھیں دھوکہ کھا سکتی ہیں
سننے والوں کو سمجھایا جا سکتا ہے
اک درویش کے جانے سے معلوم ہوا
دیواروں سے آیا جایا جا سکتا ہے
اس بستی میں گونگے بہرے رہتے ہیں
اس بستی میں نام کمایا جا سکتا ہے
اٹھ کر جانے والوں کو واپس بلواؤ
آخری وقت میں کُن فرمایا جا سکتا ہے
تراب گردیزی
No comments:
Post a Comment